کشمیری پنڈتوں کی ہلاکتوں کے تحقیقات کے سلسلے میں ہائی کورٹ نے اپنافیصلہ محفوظ رکھا
درخواست گزار اور سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت میں دلائل پیش کئے گئے
سرینگر28/ستمبر/اے پی آ ئی نادی مرگ شوپیاں میںکشمیری پنڈتوں کی اجتماعی ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں شنوائی کے بعد جموںو کشمیر لداخ ہائی کورٹ نے اپنافیصلہ محفوظ رکھا۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق 2003میں نادی مرگ شوپیاں میں نامعلوم مسئلح افراد کے ہاتھوں 24کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت کی ا زسرنوتحقیقات کے ضمن میں جموں وکشمیر لداخ ہائی کورٹ میں عرضی دائرکی گئی جسکی پچھلے کئی ماہ سے شنوائی ہورہی تھی 27ستمبر کو عرضی گزار کے وکیل اور سرکاری وکیل نے 2003میں پیش آئے ا س قتل عام کے سلسلے میں اپنے دلائل مکمل کئے جسکے بعد جموںو کشمیر لداخ ہوئی کورٹ نے اپنافیصلہ محفوظ رکھا۔واضح رہے کہ 2003میں نادی مرگ زیہ پورہ شوپیاں میں 24کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت کے بعد ا س وقت کی سرکار نے ہلاکتوں کی تحقیقات کے سلسلے میں سٹ قائم کی تھی اور جڈی شری تحقیقا ت کے بھی احکامات صادر کئے تھے ،تاہم زررائع کے مطابق 24کشمیر ی پنڈتوںکے ہلاکتوں کے سلسلے میں عین شاہدین نے اپنی گواہی قلم بند نہیں کروائی اور تحقیقات کومکمل کرنے کے لئے کوئی بھی آگے نہیں آیا جسکے بعدا س معاملے کوداخل دفتر کیاگیاتاہم 19برسوں کے بعد معاملے نے ا س وقت نیاموڈ لے لیاجب کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت کے سلسلے میں ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی گی اور مطالبہ کیاگیاکہ اس معاملے کی از سر نو تحقیقات ہونی چاہئے او رجوکوئی بھی ملوث ہوگا اس سے کیفر کردار تک پہنچایاجائے اب جموںو کشمیر لداخ ہائی کورٹ آ نے والے دنوں کے دوران اپنافیصلہ تحقیقا ت کے سلسلے میں منظرعام پرلانے جارہاہے ۔
@2022 – Heavenmail.in | All Right Reserved.