صحت و صفائی کی دگر گوں صورتحال
بلدیاتی اداروں میں نظم و ضبط پیدا کر نے کی ضرورت
کسی بھی ملک کے انتظامی ڈھا نچے کے اندر بلدیاتی اداروں کا رول انتہائی اہم بھی اور نا قابل فراموش بھی ہو تا ہے۔کسی بھی شہری علاقے میں لوگوں کی زندگی اجیرن بن جا تی ہے اگر بلدیا تی ادارے اپنا کام کا ج صحیح ڈھنگ سے یا بہتر طریقے پر انجام نہیں دیتے۔بلدیاتی سہولیات کی بنیا د پر ہی شہرں کے اندر معیار ِ زندگی کا تعین ہو تا ہے اور یہی وہ یا رڈ سٹک ہے جس کی بنیا د پر کسی مخصوص علاقہ کو لو گ رہا ئش کے لئے پسندیدہ یا نا پسند قرار دیتے ہیں۔ہما ری بد قسمتی یہ ہے کہ شہروں اور قصبہ جا ت میں رہا ئش پذیر لوگوں کو مختلف سہو لیات کی فراہمی کے لئے ذمہ دار ان اداروں کو خود حکو مت ہی دوسرے درجہ کے ادارے تصور کئے بیٹھی ہے جس کے نتیجہ میں ہمارے شہروں اور قصبہ جا ت میں رہا ئش پذیر لوگوں کی زند گی اجیرن بنی ہو ئی ہے۔سری نگر شہر میں پچھلی دو یا تین دہائیوں کے دوران آبا دی کی پھیلا ? بڑ ے پیما نے پر عمل میں آیا ہے۔اس حوالے سے یہاں ایک انتہا ئی سنجیدہ پا لیسی اور روڑ میپ کی ضرورت ہے تاکہ رہا ئشی کا لونیوں کے پھیلا ?کے نتیجہ میںبلدیاتی اداروں کی ذمہ داریا ں بھی بڑھ گئی ہیں۔وادی کے دیگر قصبہ جا ت کا حال بھی یہی ہے اور یہاں بھی نئی نئی رہا ئشی کا لونیاں وجود میں آرہی ہے۔صحت وصفائی اوربنیادی شہری سہولیات کی عدم فراہمی کے معاملے پراکثر لوگ میونسپل اداروں کی کارکردگی پرسوال اْٹھاتے ہیں لیکن شاید کم لوگ جانتے ہیں کہ کشمیر کے9اضلاع میں قائم کل40بلدیاتی اداروں بشمول 10میونسپل کونسلوں اور30کمیٹیوںکانظام چلانے کیلئے صرف15اہل ایگزیکٹوافسران دستیاب ہیں جبکہ ایک ایک ایگزیکٹو افسرکے پاس پاس تین تین کمیٹیوں کاچارج ہے اور5کونسلوں کااضافی چارج متعلقہ ADCsکے پاس رکھاگیا۔باوثوق ذرائع نے کشمیر میں قائم بلدیاتی اداروں کی حالت ،کام کاج اوردرکارعملہ کی کمی کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ کشمیر وادی کے9اضلاع بشمول بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،بڈگام ،گاندربل ،شوپیان،کولگام،اننت ناگ اورپلوامہ میں کل 10میونسپل کونسل اور30 میونسپل کمیٹیاں کام کررہی ہیں ،جن کانظام چلانے کیلئے محکمہ لوکل باڈیز کے پاس درکار تعدادمیں اہل ایگزیکٹو افسر،سیکرٹریز ،فوڈ انسپکٹر ،سینٹری انسپکٹر،خلاف ورزی افسر اورمالیات کاشعبہ چلانے کیلئے اہل ملازم ہی نہیں ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ فی الوقت لوکل باڈیز محکمہ کے پاس صرف5کل وقتی ایگزیکٹو افسران موجود ہیں جبکہ اکتوبر 2020میں 10ایگزیکٹو افسران کاانتخاب عمل میں لایا گیا۔ انہوںنے بتایاکہ چالیس میونسپل یابلدیاتی اداروں کانظام یانظم ونسق چلانے کیلئے درکار تعدادمیں ایگزیکٹو افسران نہ ہونے کی وجہ سے ایک ایک ایگزیکٹو افسرکودودویاتین تین میونسپل کمیٹیوں کاچارج دیا گیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ جن10ایگزیکٹو افسروںکواکتوبر 2020میں ریکروٹمنٹ کے تحت منتخب کیا گیا ،اْن ایگزیکٹو افسران کو30کمیٹیوںکوچلانا پڑتا ہے اوریوں ایک ایک ایگزیکٹو افسرکے پاس تین تین کمیٹیوں کا اضافی چارج رکھاگیا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ 10میونسپل کونسلوں کا نظام چلانے کیلئے چونکہ محکمہ لوکل باڈیز کشمیرکے پاس صرف5کل وقتی یافل ٹائم ایگزیکٹو افسران موجودہیں توباقی پانچ کونسلوں بشمول سوپور ،شوپیان، کولگام، قاضی گنڈوغیرہ کانظام چلانے کیلئے متعلقہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنریا متعلقہ ایس ڈی ایم کو اضافی چارج دیاگیا ہے جبکہ کچھ ایک کمیٹیوں میں متعلقہ فوڈانسپکٹر یاسیکرٹریز بطور ایگزیکٹو افسران اضافی فرائض انجام دے رہے ہیں اوریوں کم سے کم ان پانچ میونسپل کونسلوںکا نظام جزوقتی طریقہ کار یاہنگامی اقدام کے بطورچلایاجاتاہے۔ذرائع نے مزید جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ محکمہ لوکل باڈیز میں ایگزیکٹو افسران کاانتخاب 70;30 تناسب کے حساب سے عمل میں لایاجاتا ہے ،جسکے تحت 70ایسے افسروں کوسینیارٹی کی بنیاد پرترقی دیکر ایگزیکٹوافسران بنایاجاتاہے اورباقی30فیصد ایگزیکٹو افسروں کاانتخاب ریکروٹمنٹ کی بنیادپرعمل میں لایاجاتاہے ،جیسے کہ اکتوبر2020میں 10ایسے افسروں کاانتخاب عمل میں لایاگیا۔ذرائع کامزیدکہناتھاکہ کئی ایک میونسپل کونسلوں اورکمیٹیوںمیں فوڈ انسپکٹروں ،سینٹری انسپکٹروں، خلاف ورزی افسروںاورسیکرٹریز کی اسامیاں خالی پڑی ہیں اوریوں متعلقہ شعبے بدحالی کے شکار ہورہے ہیں۔